دیہات میں سادہ شیڈز بنانے کے ذریعے مرغوں کی پرورش کرنے سے کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ پہلے تو، یہ کھیتی کاری کا طریقہ جاری رکھنے سے پڑوسیوں کے ساتھ تنازعات اور تکرار سے بچتا ہے، جس سے مرغوں کی پرورش کے لئے ساکن ماحول فراہم کیا جاتا ہے۔ دوسرے، دیہات میں تازہ ہوا مرغوں کی صحت کے لئے مفید ہوتی ہے اور کھیتی کاروں کی صحت کے لئے بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں، شیڈز خارجی مداخلتوں کو کامیابی سے الگ کرتی ہیں، جس سے مرغوں کو ایک ایسے ماحول میں انڈے کی پیداوار پر توجہ مرکوز کرنا آسان ہوتا ہے، جو انڈے کی پیداوار میں اضافہ کرتا ہے۔ علاوہ ازیں، جبکہ لوگوں کی صحت کی تقاضا بڑھتی ہے، اکولوجی کی بنیاد پر پالے گئے مرغوں کی مقبولیت مارکیٹ میں بڑھتی ہے اور اس کے بازاری امکانات بھی ہوتے ہیں۔ آخر میں، دیہات میں مرغوں کی پرورش پولٹری فارموں سے رابطے کو کم کرتی ہے، جس سے بیماری کے پھیلاؤ کا خطرہ کم ہوتا ہے اور اس طرح بیماریوں کی واقعات کو کم کرتی ہے، مرغوں کی صحت کی یقینیت فراہم کرتی ہے۔
دیہات میں سادہ شیڈز بنانے کے ذریعے مرغوں کی پرورش کرنا نہ صرف پڑوسیوں کے ساتھ تنازعات سے بچتا ہے بلکہ کھیتی کاروں اور مرغوں دونوں کے لئے ایک زیادہ قدرتی اور صحت مند ماحول فراہم کرتا ہے۔ ہوا کی تازگی صرف مرغوں کی صحت کے لئے ہی نہیں بلکہ کھیتی کاروں کی جسمانی اور ذہنی صحت پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ شیڈز کا علیحدگی کاری اثر مداخلتوں کو کم کرتا ہے، جس سے مرغوں کو انڈے کی پیداوار پر بہتر توجہ دینے میں مدد ملتی ہے اور اس طرح انڈے کی پیداوار کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے۔ صحت بڑھتے ہوئے خوراک کی مارکیٹ کے توسع کے ساتھ، اکولوجی کی بنیاد پر پالے گئے مرغوں کو صارفین مزید پسند کرتے ہیں، جو پولٹری صنعت کو نئی مواقع فراہم کرتی ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ دیہات میں مرغوں کی پرورش پولٹری فارموں سے رابطے کو کم کرنے سے بیماری کے پھیلاؤ کا خطرہ کم ہوتا ہے، جس سے مرغوں کی صحت برقرار رکھی جاتی ہے۔